۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
حجت الاسلام حسینی خراسانی

حوزہ / گارڈین کونسل کے فقہا کے رکن نے کہا: قرآن کریم اور سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، اہل بیت علیہم السلام، بزرگوں اور مجتہدوں کے افکار کی طرف مراجعہ کریں تو ہم دیکھتے  ہیں کہ دین سیاست سے جڑا ہوا ہے اور دونوں کو الگ کرنا اسلام کی حقیقت کے خلاف ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، "مرکز مطالعات و پاسخگویی به شبهات حوزه" کی طرف سے منعقدہ "دینی مسائل و شبہات کے جوابات" کے پروگرام میں جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ کے رکن حجت الاسلام والمسلمین سید احمد حسینی خراسانی نے "حوزہ انقلابی" کے موضوع پر گفتگو کی۔

اس نشست میں جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ کے رکن نے سیکولر افراد کی طرف سے کی جانے والی تعریف میں دین کی سیاست سے علیحدگی کے معنی کو بیان کرتے ہوئے کہا: اس معنی کی اصل کلیسا سے دین کی علیحدگی ہے اور اس کی وجہ دینی معاملات میں کلیسا کی نا اہلی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ تعریف اور فکر شروع ہوئی اور پھر وہ تمام مذاہب میں پھیل گئی۔

انہوں نے مزید کہا: سیاسی سیکولرزم کی فکر خلیفہ اموی کی ایجاد ہے جسے اس نے اپنے زمانہ میں فروغ دیا تھا۔ وہ مذہب کو ذاتی معاملہ سمجھتا تھا اور کہتا کہ لوگ اسے منتخب کرنے میں آزاد ہیں اور وہ مذہب میں مداخلت نہیں کرتے ہیں۔

مجلس خبرگان رہبری (ماہرین اسمبلی) کے رکن نے ایرانی سیاسی بصیرت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: انقلابِ اسلامی کے آغاز سے لے کر اب تک تمام محاصروں، جنگوں، اقتصادی پابندیوں وغیرہ میں ایران اپنی سیاسی بصیرت کی وجہ سے ہی اپنے دشمنوں کے مقابلے میں کامیاب رہا ہے۔

حوزہ علمیہ کے اس استاد نے اسلام اور بزرگان دین کے سیاست کے بارے میں نظریہ کو بیان کرتے ہوئے کہا: قرآن کریم اور سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، اہل بیت علیہم السلام، بزرگوں اور مجتہدوں کے افکار کی طرف مراجعہ کریں تو ہم دیکھتے ہیں کہ دین سیاست سے جڑا ہوا ہے اور دونوں کو الگ کرنا اسلام کی حقیقت کے خلاف ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .